کپڑے اور بدن پر نجاست لگ کر سوکھ جاے تو کیا حکم ہے

کپڑے اور بدن پر نجاست سوکھنے سے زائل نہیں ہوتی

السلام علیکم ورحمۃاللہ

ایک کپڑے پر ایک سکہ سے کم پیشاب کے چھینٹے سوکھنے کے بعد بار بار لگے تو کیا حکم ہے؟

سائل:مدثر حسین خان دھولیہ مہاراشٹر

وعلیکم السلام و رحمۃاللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوہاب ۔ 

اس کپڑے پر جو پیشاب لگی وہ جب ایک درہم سے زائد ہو جاے تو کپڑے میں جن مقامات پر پیشاب لگی وہ ناپاک ہوجائیں گے اس کا پاک کرنا فرض ہے۔ کپڑے میں نجاست سوکھ جانے سے زائل نہیں ہوتی جب تک کہ دھلا نہ جاے سواے منی کے کہ جب وہ سوکھ جاے تو مل کر جھاڑنے اور صاف کرنے سے کپڑا پاک ہوجاتا ہے اور اگر ہر بار کی پیشاب ملاکر بھی ایک درہم سے زائد مقدار کو نہ پہنچی تو کپڑا ناپاک نہ ہوگا البتہ اس کا دھل لینا سنت ہے۔یہی حکم بدن انسان کا ہے۔

ہدایہ میں ہے "ﻭاﻟﺜﻮﺏ ﻻ ﻳﺠﺰﻱ ﻓﻴﻪ ﺇﻻ اﻟﻐﺴﻞ ﻭﺇﻥ ﻳﺒﺲ ﻷﻥ اﻟﺜﻮﺏ ﻟﺘﺨﻠﺨﻠﻪ ﻳﺘﺪاﺧﻠﻪ ﻛﺜﻴﺮ ﻣﻦ ﺃﺟﺰاء اﻟﻨﺠﺎﺳﺔ ﻓﻼ ﻳﺨﺮﺟﻬﺎ ﺇﻻ اﻟﻐﺴﻞ”(ہدایہ،ج١، ص٣٦، ش)۔

بہار شریعت میں ہے”جو چیزیں بذا تہٖ نجس نہیں بلکہ کسی نَجاست کے لگنے سے ناپاک ہوئیں ان کے پاک کرنے کے مختلف طریقے ہیں پانی اور ہر رقیق بہنے والی چیز سے (جس سے نَجاست دور ہو جائے) دھو کر نجس چیز کو پاک کر سکتے ہیں مثلاً سرکہ اور گلاب کہ ان سے نَجاست کو دور کر سکتے ہیں تو بدن یا کپڑا ان سے دھو کر پاک کر سکتے ہیں”(ح٢، ص٣٩٧)۔

واللہ تعالی اعلم

کتبہ : مفتی شان محمدالمصباحی القادری

١٦فروری٢٠٢١

Leave a Reply