جمعہ کی اذان ثانی کا صحیح محل کیا ہے؟

جمعہ کی اذان ثانی کا صحیح محل کیا ہے؟

كیا فرماتے ہیں علمائے دین ،مفتیان اسلام درج ذیل مسئلہ میں کہ جمعہ کی اذان ثانی کا صحیح محل کیا ہے؟ قرآن و احادیث اور
فقہ حنفی کی روشنی میں مدلل و مفصل جواب دے کر رہنمائی فرما ئیں۔ بینوا توجروا

الجواب

جمعہ کی اذان ثانی کا صحیح محل خارج مسجد ہے کہ یہی سنت ہے اور منبر کے پاس مسجد کے اندر پڑھنا بدعت ہے۔ اس لئے کہ حضور سید عالم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے ظاہری زمانہ میں اور خلفائے راشدین رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کے دور میں ایک بار بھی خطبہ کی اذان کا مسجد کے اندر ہونا ہر گز ثابت نہیں بلکہ ان کے مبارک دور میں ہمیشہ خطیب کے سامنے مسجد کے باہر دروازہ پر ہی اذان ہوا کرتی تھی

جیسا کہ حدیث شریف میں ہے: عن السائب بن يزيد قال كان يؤذن بين يدى رسول الله صلى الله تعالى عليه وسلم اذا جلس على المنبر يوم الجمعة على باب المسجد و أبي بكر و عمر یعنی حضرت سائب بن یزید رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا کہ جب حضور سید عالم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم جمعہ کے دن منبر پر تشریف رکھتے تو حضور کے سامنے مسجد کے دروازہ پر اذان ہوتی۔ اور ایسا ہی حضرت ابوبکر و عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے زمانہ میں بھی رائج تھا۔ (ابوداؤد شریف جلد اول صفحہ ۱۵۵)

اور حضرت علامہ سلیمان جمل رحمتہ اللہ تعالٰی علیہ آیت کریمہ "اذا نودی للصلوة الخ” کی تفسیر میں لکھتے ہیں: اذا جلس على المنبر اذن على باب المسجد . یعنی جب حضور صلی الله علیہ وسلم جمعہ کے روز منبر پر تشریف رکھتے تو مسجد کے دروازہ پر اذان پڑھی جاتی تھی ۔” ( تفسیر جمل جلد چہارم صفحه ۲۴۳)

قرآن مجید کی تفسیر اور حدیث شریف سے واضح طور پر معلوم ہو گیا کہ خطبہ کی اذان مسجد کے باہر پڑھنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور خلفائے راشدین رضوان اللہ تعالی علیہم اجمعین کی سنت ہے۔ اسی لئے فقہائے کرام مسجد کے اندر اذان پڑھنے کومنع فرماتے ہیں جیسا کہ فتاوی قاضی خاں جلد اول مصری صفحه ۵۵ اور بحر الرائق جلد اول صفحہ ۲۶۸ میں ہے: لا يؤذن في المسجد ” یعنی مسجد میں اذان پڑھنا منع ہے

اور فتح القدیرج اول صفحہ ۲۱۵ میں ہے: "قالوا لا يؤذن في المسجد . ” یعنی فقہائے کرام نے فرمایا کہ مسجد کے اندر اذان نہ پڑھی جائے ۔ اور طحاوی علی مراقی الفلاح صفحہ ۲۱۷ میں ہے: يكره ان يؤذن في المسجد كما في القهستاني عن النظم اه . ” اور جمعہ کی اذان ثانی اسلئے ہے تاکہ پہلی اذ ان جو لوگ نہ سنے ہوں وہ اس دوسری اذان کو سن کر نماز کے لئے آجائیں۔ اور مسجد کے اندر منبر کے قریب اذان پڑھنے کی صورت میں یہ مقصد فوت ہے۔ واللہ تعالیٰ اعلم

کتبه : محمد ابرار احمد امجدی برکاتی

الجواب صحیح : جلال الدین احمد الامجدی

۱۳ محرم الحرام ۵۲۱

Leave a Reply

%d bloggers like this: