جھینگے اور کر چلے کھا سکتے ہیں کہ نہیں ؟
الجواب :
کیکڑے کھانا حرام ہے۔ حنفی مذہب میں کیکڑا جائز نہیں ہے۔ ہاں اگر کوئی شافعی ہو اس مجمع میں تو شافعی مذہب میں اجازت ہے وہ کھانا چاہیں تو کھا سکتے ہیں ۔
رہ گیا مسئلہ جھینگے کا تو جھینگا کھانا مکروہ تنزیہی ہے یعنی اگر کھائے گا تو گنہگار نہیں ہوگا ،بچے تو بہتر ہے ۔ اس کی وجہ میں بتا دوں کہ حضور سید عالم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے دریائی جانوروں میں صرف مچھلی کو حلال کیا ہے اور مچھلی کے علاوہ دریا کے سارے جانور حرام ہیں ۔کیکڑا یقینا مچھلی نہیں ہے اس پر تمام طبیبوں کا ،ڈاکٹروں کا ،انسانوں کا اتفاق۔ اس لیے کیکڑا کھانا حرام ہے۔
کچھوا الگ ہے کچھوا بھی حرام ہے کیونکہ وہ بھی مچھلی نہیں ہے۔کر چلا بھی حرام ہے اور کچھوا بھی حرام ہے کیونکہ یہ مچھلی نہیں ہے حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے دریائے جانوروں میں صرف مچھلی کو حلال کیا ہے اور جو مچھلی ہے وہ یقینا حلال ہے چاہے چھوٹی ہو یا بڑی ۔ کچھ طبیبوں نے کہا جھینگا مچھلی ہے اور کچھ طبیبوں نے کہا جھینگا مچھلی نہیں ہے تو اگر یہ مچھلی ہو تو حلال اور مچھلی نہ ہو تو حرام ۔
چونکہ شبہ ہو گیا کہ مچھلی ہے کہ نہیں ہے تو اس وجہ سے ہمارے فقہاء نے فرمایا کہ ہو سکتا ہے وہ مچھلی ہی ہو جیسا کہ بہت سے طبیبوں نے یہی بتایا ہے تو اس وجہ سے اس کو ہم حلال کہیں گے ایک جہت اس کے اندر مچھلی نہ ہونے کی بھی ہے اس لیے ہم کہیں گے کہ اس سے بچا جائے تو بہتر ہے ۔جھینگا حلال ہے کھانا مکروہ تنزیہی ہے بچا جائے تو اچھا ہے۔
کتبہ : مفتی نظام الدین رضوی جامعہ اشرفیہ مبارک پور