جانوروں کو خصی کرانا کیسا ہے ؟ از مفتی نظام الدین مصباحی رضوی
بعض لوگ جانور میں جو نسبندی کرا دیتے ہیں بکرا ہوتا ہے، دنبہ ہوتا ہے تو کیا ایسا کرنا اور پھر اس جانور کی قربانی کرنا جائز ہے؟
الجواب : اچھا سوال ہے۔ ہم مسلمانوں کا معاملہ یہ ہے کہ ہماری ،زندگی ہماری موت ،ہمارا چلنا پھرنا یہ سب اللہ کے حکم کے تابع ہے اور رسول اللہﷺ کے اسوہ حسنہ کے تابع ہے۔ ہم دعا بھی ہی پڑھتے ہیںــ ان صلاتی ونسکی ومحیای ومماتی للہ رب العلمین ـ۔ میری عبادت، میرا جینا، میرا مرنا سب سارے عالم کے پروردگار اللہ کے لیے ہے۔ اور اس کی طرف سے اس کے رسول صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے جانوروں کے خصی کرنے کی اجازت دی ہے، خود رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم سے منقول ہے: حدیث پاک میں ہے کہ آپ نے دو جانور خصی کیے ہوئے، سینگ والے قربانی کی۔ تو جب شریعت جانوروں میں خصی کرنے کی اجازت دیتی ہے ،سرکار کی حدیث پاک سے اجازت ثابت ہے تو ایسی صورت میں ہم اس کی اجازت دیتے ہیں اور ایسی قربانی کو جائز و درست قرار دیتے ہیں کیونکہ میری عبادت ہم سب کی عبادت ،ہم سب کا جینا مرنا سب اللہ کے لیے، اللہ کے رسول کے لیے ۔جیسا ادھر سے حکم ملا ہے ویسا ہی ہم کریں گے۔
کتبہ : مفتی نظام الدین رضوی جامعہ اشرفیہ مبارک پور ۔ ( ماخوذ از بزم سوالات )