جوٹھا پانی مستعمل یا غیر مستعمل/جوٹھے پانی سے وضو و غسل کا حکم

جوٹھا پانی مستعمل یا غیر مستعمل/جوٹھے پانی سے وضو و غسل کا حکم

اسلام علیکم ورحمۃ اللہ

ٹونٹی دار لوٹے سے منہ لگا کر پانی پیا تو لوٹے کا پانی مستعمل ہوا کہ نہیں؟؟

سائل:محمد عابد علی شاہجہان پور یوپی

وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوہاب :

         اگر جنبی شخص نے بغیر کلی کئے منھ لگا کر پانی پیا تو وہ پانی مستعمل ہوجاے گا کہ جنابت زبان میں بھی سرایت کرجاتی ہے جیسا کہ ہدایہ میں ہے”ﻻ یمس اﻟﻘﺮﺁﻥ ﺇﻻ ﻃﺎﻫﺮ ﺛﻢ اﻟﺤﺪﺙ ﻭاﻟﺠﻨﺎﺑﺔ ﺣﻼ اﻟﻴﺪ ﻓﻴﺴﺘﻮﻳﺎﻥ ﻓﻲ ﺣﻜﻢ المس ﻭاﻟﺠﻨﺎﺑﺔ ﺣﻠﺖ اﻟﻔﻢ ﺩﻭﻥ اﻟﺤﺪﺙ ﻓﻴﻔﺘﺮﻗﺎﻥ ﻓﻲ ﺣﻜﻢ اﻟﻘﺮاءﺓ”(ج١،ص٣٣)

اور زبان تک پانی پہنچنے سے پانی کے مزیل و مطہر ہونے کے سبب زبان کی نجاست زائل ہوجاتی اور اگر جنبی نے کلی کے بعد یا غیر جنبی پاک انسان نے منھ لگا کر پانی پیا تو وہ مستعمل نہ ہوگا کہ ازالہ نجاست یا علی وجہ القربۃ پانی کا استعمال نہ ہوا

بہار شریعت میں ہے”جو جھوٹا پانی پاک ہے اس سے وضو اور غسل جائز ہے(یعنی مستعمل نہیں) مگر جنب نے بغیر کلی کئے پانی پیا تو اس جھوٹے پانی سے وضو ناجائز ہے کہ وہ مستعمل ہو گیا”(ج ٢،ص٣٤٣)-

واللہ تعالی اعلم

کتبہ : مفتی شان محمد مصباحی قادری ٢١فروری٢٠٢٠

Leave a Reply