آج کل کچھ نوجوان ہیرو جیسی چھوٹی چھوٹی ڈاڑھیاں رکھتے ہیں اس کے بارے میں حضور ارشاد فرمائیں ؟ ایسا کرنے والوں پر کیا حکم ہے ؟
الجواب : انہوں نے اپنا آئیڈیل اور اپنا نمونہ فلمی اداکار کو بنایا ہے سرکار کو نہیں ۔ مسلمانوں اللہ تعالی فرماتا ہے لقد کان فی رسول اللہ اسوۃ حسنۃ تمہارے لیے رسول اللہ کی زندگی بہتر نمونہ ہے ،بہترین آئیڈیل ہے ۔سرکار کی زندگی کو اپنے لیے نمونہ بناؤ اور اسی کے مطابق اپنی زندگی گزارو تو سرکار تمہیں جنت میں لے جائیں گے۔ اور فلمی ادا کاروں کو اپنا نمونہ بناؤ گے تو وہ جہاں جائیں گے تم کو بھی لے جائیں گے۔ جنتیوں کا راستہ ادھر ہے یعنی داہنے اور ان کا ادھر ہے یعنی بائیں ہے ۔ اب فیصلہ آپ کو کرنا ہے کہ آپ رسول اللہ کا اسوہ حسنہ اپنائیں گے یا فلمی اداکاروں کا طریقہ اختیار کریں گے یہ ناجائز ہے۔ اور وہ جائز ہی نہیں سنت ہے اور اجر و ثواب کا باعث ہے۔ سرکار کی سنت اپنائیے گا آپ کی دنیا بھی سنور جائے گی آپ کی آخرت بھی سنور جائے گی اور کسی فاسق و فاجر کی کی زندگی کو نمونہ بناو گےاور اس کے طریقے کواپناو گےتو یہ ناجائز ہے، دنیا بھی خراب ہوگی اور رعقبی بھی خراب ہوگی ۔
حدیث پاک سنو: ہمارے اور آپ کے پیارے رسول صلی اللہ تعالی علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں :من تشبہ بقوم فھو منھم ۔جو کسی قوم کی مشابہت اختیار کرے وہ انہیں میں سے ہے۔ اللہ اکبر تو ان میں سے نہ بنو رسول اللہ کے پیروکاروں میں سے بنو، سرکار کی سنت پر عمل کرو سرکار کی سنت پر چلو۔
کتبہ : مفتی نظام الدین رضوی جامعہ اشرفیہ مبارک پور ۔ ( ماخوذ از بزم سوالات )