ہمبستری میں انزال نہ ہو تو غسل کا حکم

ہمبستری میں انزال نہ ہو تو غسل کا حکم

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ میاں بیوی کچھ دیر ہمبستری کریں پر فارغ نہ ہو تو کیا غسل لازم ہوگا؟
سائل خضر حیات ضلع سرگودھا

الجواب

دورانِ ہمبستری جب دُخول کیا تو اس کے سبب میاں بیوی دونوں پر غسل کرنا واجب ہو جائے گا چاہے انزال ہوا ہو یا نہیں- حدیث شریف میں ہے-
عَنْ أَبِيْ هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:إِذَا جَلَسَ أَحَدُكُمْ بَيْنَ شُعَبِهَا الأَرْبَعِ ثُمَّ جَهَدَهَا،فَقَدْ وَجَبَ الْغُسْلُ وَإِنْ لَمْ يُنْزِلْ مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ-
(یعنی روایت ہے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے فرماتے ہیں، نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی عورت کے چاروں شانے کے درمیان بیٹھے پھر کوشش کرے تو غسل واجب ہوگیا اگرچہ انزال نہ ہوا- بخاری و مسلم-
(مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اس حدیثِ مبارکہ کے تحت فرماتے ہیں، کہ اس کی شرح وہ حدیث ہے جس میں فرمایا گیا کہ جب ختنہ ختنہ میں غائب ہوجائے تو غسل واجب ہے، وہی یہاں مراد ہے یعنی جب مشتہات عورت سے صحبت کی جائے اور حشفہ غائب ہوجائے تو غسل واجب ہوگیا۔چار شانوں سے چار ہاتھ پاؤں مراد ہیں، اور بیٹھنے کا ذکر اتفاقًا ہے، ورنہ جس صورت سے بھی صحبت ہو غسل واجب ہے۔ بہت چھوٹی غیر مشتہات بچی اور جانور سے صحبت کرنے میں انزال شرط ہے بغیر انزال غسل واجب نہیں-
(مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح ج1، ص283- نعیمی کتب خانہ گجرات)

واللہ اعلم عزوجل و ر سولہ اعلم ﷺ

کتبہ :ابو رضا محمد عمران عطاری عفی عنہ

Leave a Reply