ایام عادت کے بعد آنے والے حیض کا حکم
السلام علیکم ورحمۃاللہ
سوال : کیا فرماتے ہیں علماے دین کہ ہندہ کو کبھی سات کبھی آٹھ دن حیض آتا لیکن اس بار سات کے بعد گیارہویں دن سفید پانی کے ساتھ کچھ قطرے آے خون کے کیا یہ حیض میں شمار ہوگا جبکہ ہندہ سات دن کے بعد غسل کرکے نماز شروع کر دی تھی؟ اگر عادت کے آٹھ دن تھے اسکے بعد ہندہ نے نماز شروع کی پھر نو یا دس کو خون آجاے تو کیا حکم ہے؟
کچھ ماہ سے عادت کے ایک دو دن بعد ہندہ کو سفید پانی میں کچھ قطرے خون کے آتے ہیں کیا یہ بھی شمار کیا جاے حیض میں
دونوں صورتوں میں جواب عطا فرما دیجئے یا سیدی۔
سائل عبد اللہ بنارس
وعلیکم السلام و رحمۃاللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب ۔
گیارہویں دن آنے والا خون حیض میں شمار نہ ہوگا بلکہ یہ اِستحاضہ کا خون ہے۔
نو دس تک آنے والا خون حیض شمار ہوگا کہ اب عادت بدل گئی۔
عادت کے ایک دو دن بعد آنے والا خون دس دن کے اندر ہے اور بند بھی دس دن کے اندر ہی ہوجاتا ہے تو حیض ہے کہ عادت بدل گئی اور اگر دس دن کے بعد آتا ہے یا دس دن سے بڑھ جاتا ہے حیض کا خون نہیں وہی عادت کے دن حیض کے ہیں۔
در مختار میں ہے "و ﺃﻛﺜﺮﻩ ﻋﺸﺮﺓ ﺑﻌﺸﺮ ﻟﻴﺎﻝ ﻛﺬا ﺭﻭاﻩ اﻟﺪاﺭﻗﻄﻨﻲ ﻭﻏﻴﺮﻩ واﻟﻨﺎﻗﺺ ﻋﻦ ﺃﻗﻠﻪ ﻭاﻟﺰاﺋﺪ ﻋﻠﻰ ﺃﻛﺜﺮﻩ ﺃﻭ ﺃﻛﺜﺮ اﻟﻨﻔﺎﺱ ﺃﻭ ﻋﻠﻰ اﻟﻌﺎﺩﺓ ﻭﺟﺎﻭﺯ ﺃﻛﺜﺮﻫﻤﺎ اﺳﺘﺤﺎﺿﺔ”ملتقطا۔
ردالمحتار میں ہے "ﻗﻮﻟﻪ ﻭاﻟﺰاﺋﺪ ﻋﻠﻰ ﺃﻛﺜﺮﻩ ﺃﻱ ﻓﻲ ﺣﻖ اﻟﻤﺒﺘﺪﺃﺓ ﺃﻣﺎ اﻟﻤﻌﺘﺎﺩﺓ ﻓﻤﺎ ﺯاﺩ ﻋﻠﻰ ﻋﺎﺩﺗﻬﺎ ﻭﻳﺠﺎﻭﺯ اﻟﻌﺸﺮﺓ ﻓﻲ اﻟﺤﻴﺾ ﻭاﻷﺭﺑﻌﻴﻦ ﻓﻲ اﻟﻨﻔﺎﺱ ﻳﻜﻮﻥ اﺳﺘﺤﺎﺿﺔ ﻛﻤﺎ ﺃﺷﺎﺭ ﺇﻟﻴﻪ ﺑﻘﻮﻟﻪ ﺃﻭ ﻋﻠﻰ اﻟﻌﺎﺩﺓ ﺇلخ۔ﺃﻣﺎ ﺇﺫا ﻟﻢ ﻳﺘﺠﺎﻭﺯ اﻷﻛﺜﺮ ﻓﻴﻬﻤﺎ ﻓﻬﻮ اﻧﺘﻘﺎﻝ ﻟﻠﻌﺎﺩﺓ ﻓﻴﻬﻤﺎ ﻓﻴﻜﻮﻥ ﺣﻴﻀﺎ ﻭﻧﻔﺎﺳﺎ ﺭﺣﻤﺘﻲ” (ردالمحتار،ج١،ص٥٢٤)۔
بہار شریعت میں ہے” دس رات دن سے کچھ بھی زِیادہ خون آیا تو اگر یہ حَیض پہلی مرتبہ اسے آیاہے تو دس دن تک حَیض ہے بعد کا اِستحاضہ اور اگر پہلے اُسے حَیض آچکے ہیں اور عادت دس دن سے کم کی تھی تو عادت سے جتنا زِیادہ ہو اِستحاضہ ہے۔ اور ایک حالت مقرر نہ تھی بلکہ کبھی چار دن کبھی پانچ دن تو پچھلی بار جتنے دن تھے وہی اب بھی حَیض کے ہیں باقی اِستحاضہ”ملتقطا(ح٢، ص٣٧٢)۔
نیز اسی میں ہے” دس دن کے اندر رطوبت میں ذرا بھی میلا پن ہے تووہ حَیض ہے اور دس دن رات کے بعد بھی میلا پن باقی ہے تو عادت والی کے لیے جو دن عادت کے ہیں حَیض ہے اور عادت سے بعد والے اِستحاضہ اور اگرکچھ عادت نہیں تو دس دن رات تک حَیض باقی اِستحاضہ” (ح٢،ص٣٧٣)۔
واللہ تعالی اعلم
کتبہ : مفتی شان محمد المصباحی القادری
١٨نومبر٢٠١٩