سیدنا غوث اعظم رضی اللہ تعالی عنہ کا دھوبی سوال قبر کے جواب میں کیا کہتا ہے

سیدنا غوث اعظم رضی اللہ تعالی عنہ کا دھوبی سوال قبر کے جواب میں کیا کہتا ہے

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان شرع اسلام مندرجہ ذیل واقعہ کےبارے میں ، کہ سیدنا غوث اعظم رضی اللہ تعالی عنہ کا دھوبی سوالات قبر میں کہتا رہا کہ میں غوث اعظم کا دھوبی ہوں ۔
کیا یہ روایت صحیح ہے؟

سائل :- عابد علی نظامی
__________

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم،

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

مندرج بالاروایت موضوع من گھڑت اور جھوٹی ہے اس روایت کے متعلق فقیہ ملت مفتی جلال الدین الامجدی علیہ الرحمۃ والرضوان فرماتے ہیں
یہ روایت بے اصل ہے اس کا بیان کرنا صحیح نہیں لہذا جس نے یہ بیان کیا وہ اس سے رجوع کرے اور آئندہ یہ روایت بیان نہ کرنے کا عہد کرے اگر وہ ایسا نہ کرے تو معتبر کتاب سے اس روایت کو ثابت کرے ۔

( فتاوی فقیہ ملت جلد ٢ صفحہ نمبر ٤١١)

شارح بخاری حضرت علامہ مفتی شریف الحق رحمۃ اللہ علیہ اس روایت کے متعلق لکھتے ہیں ۔
یہ روایت نہ میں نے کسی کتاب میں دیکھی اور نہ ہی کسی سے سنی احادیث میں تصریح ہے کہ مرنے والا مومن ہوتا ہے تو تینوں سوالوں کے جواب دے دیتا ہے منافق یا کافر ہوتا ہے تو وہ کہتا ہے ہائے میں نہیں جانتا لہذا یہ روایت حدیث کے خلاف ہے مگر یہ بات بھی حق ہے اللہ کے ولی اپنے مریدوں کی قبر میں نکیرین کے سوالات کے وقت تشریف لاتے ہیں اور جواب میں آسانی پیدا کرتے ہیں۔

( فتاوی شارح بخاری جلد ٢ صفحہ نمبر ١٢٥)

(وھکذا فتاوی یورپ کتاب الصلوۃ صفحہ ٢٢٠)

(وھکذا امام الاولیاء صفحہ ٧٠)

علامہ مفتی منظور عالم قادری
خادم التدریس دارالعلوم معین الاسلام چھتونہ میگھولی کلاں مہراجگنج یوپی

Leave a Reply