نعت یاصلاۃ وسلام کو گانوں کی طرز پر پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟
الجوابـــــــــــــــــــــــــــــــــ
گانوں کے انداز میں یا فلمی طرز پر نعت پاک پڑھنا یا صلاۃ و سلام پڑھنا ناجائز ہے، یہ لہجے اور انداز میں فساق سے مشابہت اختیار کرنا ہے جو
ناجائز ہے ۔ حدیث میں ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ” من تشبہ بقوم فھو منھم ” جس نے کسی قوم سے مشابہت اختیار
کی وہ انہی میں سے ہے ۔
اور حدیث نبوی میں تو صاف صاف اس سے ممانعت فرمائی گئی ہے چنانچہ امام بیہقی کی شعب الایمان میں ہے کہ صحابی رسول حضرت حذیفہ
رضی اللہ تعالی عنہ نے بیان فرمایا کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ” ایاکم ولحون اہل العیش ” اہل عشق کے لہجے و طرز
ادا پر قرآن پڑھنے سے بچو ۔
جو حکم قرآن مقدس کا ہے وہی حکم نعت شریف کا بھی ہے ، میں سمجھتا ہوں کہ آج کے فلمی گلوکار حدیث کے لفظ ” اہل عشق” کے صحیح
مصداق ہیں اس لئے ان کے طرز پر نعت شریف پڑھنا ضرور ممنوع ہے ۔ فقہاء نے باب الاذان میں بھی اس طرح کی تصریحات فرمائی ہیں جو شامی و
بہارشریعت وغیرہ میں دیکھی جا سکتی ہیں ۔
جب آقائے کائنات صلی اللہ علیہ وسلم نے فلمی طرز پر قرآن پڑھنے کو منع فرمایا ہے تو جو سیدھا سادہ انداز ہے اسی انداز میں پڑھیں یہی جائز ہے اور یہی مقبول ہے ۔
واللہ تعالی اعلم
کتبـــــــــــــــــــــــــہ : مفتی نظام الدین رضوی جامعہ اشرفیہ مبارکپور