عورتوں کا غیر محرم مردوں سے چوڑی پہننا اور ہاتھ پاؤں میں مہندی لگوانا کیسا ہے؟

عورتوں کا غیر محرم مردوں سے چوڑی پہننا اور ہاتھ پاؤں میں مہندی لگوانا کیسا ہے؟

کیا فرماتے علمائے کرام و مفتیان ذوی الاحترام مسئلہ ذیل میں کہ عورتوں کا غیر محرم مردوں سے چوڑی پہننا ، اور غیر محرم مردوں سے ہاتھ پاؤں میں مہندی لگوانا کیسا ہے؟ کتاب وسنت کی روشنی میں جواب عنایت فرماکر عند اللہ ماجور ہوں ۔

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

الجوابــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

عورتوں کو غیر محرم مردوں سے چوڑی پہننا اور غیر محرم مردوں سے ہاتھ پاؤں میں مہندی لگوانا اشد حرام اور گناہ عظیم ہے ۔ غیر محرم مردوں سے چوڑی پہننے والی اور مہندی لگوانے والی عورت اور چوڑی پہنانے اور مہندی لگانے والا غیر محرم مرد اور جو مرد اپنی عورتوں کو مذکورہ امور کی اجازت دے یہ سب سخت گنہگار اور عذاب نار کے حق دار ہیں ۔

معجم الکبیر للطبرانی میں ہے : ” معقل بن یسار یقول : قال رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم : لان یطعن فی راس احدکم بمخیط من حدید خیر لہ من ان یمس امراۃ لا تحل لہ” اھ

ترجمہ : حضرت معقل بن یسار رضی اللہ تعالٰی عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله تعالٰی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ : تم میں سے کسی کے سر میں لوہے کی سوئی چبھوئی جائے تو یہ بہتر ہے اس سے کہ وہ غیر محرم عورت کو چھوے ۔

(المعجم الکبیر للطبرانی : ج: 20، ص: 212، حدیث : 486)

مبسوط سرخسی اور ہدایہ میں ہے :
” لقولہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم : من مس کف امراۃ لیس لہ منھا سبیل؛ وضع فی کفہ جمرۃ یوم القیامۃ، حتّٰی یفصل بین الخلائق ” اھ

ترجمہ : حضور اکرم صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے فرمایا کہ : جس شخص نے کسی غیر محرم عورت کی ہتھیلی کو چھوا، اس کی ہتھیلی میں روز قیامت اس وقت تک انگارہ رکھاجائے گا جب تک کہ تمام لوگوں کا فیصلہ نہیں کر دیا جائے گا ۔
(المبسوط للسرخسی : ج: 10، ص: 154، کتاب الاستحسان، دارالمعرفۃ بیروت لبنان / الھدایۃ : ج: 2، ص: 460، کتاب الکراھیۃ، فصل فی الوطی والنظر والمس)

امام احمد رضا قدس سرہ العزیز سے سوال کیا گیا کہ عورتیں منہار سے کبھی پردہ میں رہ کر غیر محرم کے ہاتھ میں ہاتھ دے کر چوڑی پہنتی ہیں کبھی سامنے بیٹھ کر کبھی شوہر کی موجودگی میں ۔ تو چوڑیاں غیر مردوں کے ہاتھ میں ہاتھ دے کر پہننا خواہ پردہ میں یا بلا پردہ جائز ہے یا نہیں ? تو آپ نے ارشاد فرمایا :
"حرام حرام حرام، ہاتھ دکھانا غیر محرم مرد کو حرام، اس کے ہاتھ میں ہاتھ دینا حرام ۔ جو مرد اپنی عورت کے ساتھ اسے روا رکھتے ہیں دیوث ہیں ” اھ

(الفتاوی الرضویہ : ج: 22، ص: 247)

بہار شریعت میں ہے :
"اجنبیہ کے چہرہ اور ہتھیلی کو دیکھنا اگر چہ جائز ہے مگر چھونا جائز نہیں، اگر چہ شہوت کا اندیشہ نہ ہو ۔ کیوں کہ نظر کے جواز کی وجہ ضرورت اور بلوائے عام ہے چھونے کی ضرورت نہیں، لہذا چھونا حرام ہے۔” اھ

(بہار شریعت : ج: 2 ،ح : 16، ص: 446، دیکھنے اور چھونے کا بیان)

واللہ تعالٰی اعلم

    عبدالقادر المصباحی الجامعی
کتبــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ
مقام : مہیپت گنج، ضلع گونڈہ یوپی، انڈیا۔
   ١١جمادی الاوّل ١٤٤٣ ھ

Leave a Reply