گدا چٹائی اور اس جیسی چیزوں کی طہارت کا طریقہ

گدا چٹائی اور اس جیسی چیزوں کی طہارت کا طریقہ

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

سوال : ایک بچے نے فوم کے گدے وغیرہ پر یا اسی جنس کی جازب چیز پر پیشاب کر دیا اور پیشاب گدے وغیرہ میں سرایت کرگیا گدا خشک ہوگیا اور رنگت و بو زاٸل ہوگٸی اس صورت میں گدے کا کیا حکم ہے کیا وہ پاک ہے یا نہیں؟

المستفتی:مولوی محمد ارشدالقادری لونی غازی آباد

وعلیکم السلام ورحمۃاللہ و برکاتہ

الجواب بعون الملک الوہاب۔

وہ گدا ناپاک ہے سوکھنے اور رنگ و بو زائل ہونے سے پاک نہ ہوگا۔ اسے پاک کرنے کیلئے تین بار دھلنا اور ہر بار اتنے وقت تک دھل کر چھوڑ دینا ضروری ہے کہ پانی ٹپکنا موقوف ہوجاے۔

یا سمر وغیرہ سے پانی جاری کرکے اتنی دیر تک اس پر بہائیں کہ نجاست کے نکل کر بہ جانے کا ظن غالب ہوجاے۔

بحرالرائق شرح کنز الدقائق میں ہے "ﻗﻮﻟﻪ و ﺑﺘﺜﻠﻴﺚ اﻟﺠﻔﺎﻑ ﻓﻴﻤﺎ ﻻ ﻳﻨﻌﺼﺮ ﺃﻱ ﻣﺎ ﻻ ﻳﻨﻌﺼﺮ ﻓﻄﻬﺎﺭﺗﻪ ﻏﺴﻠﻪ ﺛﻼﺛﺎ ﻭﺗﺠﻔﻴﻔﻪ ﻓﻲ ﻛﻞ ﻣﺮﺓ ﻷﻥ ﻟﻠﺘﺠﻔﻴﻒ ﺃﺛﺮا ﻓﻲ اﺳﺘﺨﺮاﺝ اﻟﻨﺠﺎﺳﺔ ﻭﻫﻮ ﺃﻥ ﻳﺘﺮﻛﻪ ﺣﺘﻰ ﻳﻨﻘﻄﻊ اﻟﺘﻘﺎﻃﺮ ﻭﻻ ﻳﺸﺘﺮﻁ ﻓﻴﻪ اﻟﻴﺒﺲ”(ج١،ص٤١٣)۔

نیز اسی میں ہے "ﺛﻢ اﺷﺘﺮاﻁ اﻟﻌﺼﺮ فیما ﻳﻨﻌﺼﺮ ﺇنما ﻫﻮ ﻓﻴﻤﺎ ﺇﺫا ﻏﺴﻞ اﻟﺜﻮﺏ ﻓﻲ اﻹﺟﺎﻧﺔ، ﺃﻣﺎ ﺇﺫا ﻏﻤﺲ اﻟﺜﻮﺏ ﻓﻲ ﻣﺎء ﺟﺎﺭ ﺣﺘﻰ ﺟﺮﻯ ﻋﻠﻴﻪ الماء ﻃﻬﺮ ﻭﻛﺬا ﻣﺎ ﻻ ﻳﻨﻌﺼﺮ ﻭﻻ ﻳﺸﺘﺮﻁ اﻟﻌﺼﺮ فیما ﻻ ﻳﻨﻌﺼﺮ ﻭﻻ اﻟﺘﺠﻔﻴﻒ فیما ﻻ ﻳﻨﻌﺼﺮ ﻭﻻ ﻳﺸﺘﺮﻁ ﺗﻜﺮاﺭ اﻟﻐﻤﺲ”(ج١،ص٤١٢)۔

بہار شریعت میں ہے "جو چیز نچوڑنے کے قابل نہیں ہے جیسے چٹائی، برتن، جُوتا وغیرہ اس کو دھو کر چھوڑ دیں کہ پانی ٹپکنا موقوف ہو جائے یوہیں دو مرتبہ اَور دھوئیں تیسری مرتبہ جب پانی ٹپکنا بند ہو گیا وہ چیز پاک ہو گئی اسے ہر مرتبہ کے بعد سُوکھانا ضروری نہیں یوہیں جو کپڑا اپنی نازکی کے سبب نچوڑنے کے قابل نہیں اسے بھی یوہیں پاک کیا جائے۔

دری یا ٹاٹ یا کوئی ناپاک کپڑا بہتے پانی میں رات بھر پڑا رہنے دیں پاک ہو جائے گا اور اصل یہ ہے کہ جتنی دیر میں یہ ظن غالب ہو جائے کہ پانی نَجاست کو بہا لے گیا پاک ہو گیا کہ بہتے پانی سے پاک کرنے میں نچوڑنا شرط نہیں” (ح٢،ص٣٩٩)۔

واللہ تعالی اعلم

مفتی شان محمد المصباحی القادری

کتبــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

٣٠مئی٢٠١٩

Leave a Reply