فاسِق کے ذبیحہ کا حکم |  کیا فاسق  کا  ذبح  کیا یوا کھاناحلال  ہے  ؟

فاسِق کے ذبیحہ کا حکم |  کیا فاسق  کا  ذبح  کیا یوا کھاناحلال  ہے  ؟

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ : کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ فاسق بندہ قربانی کا جانور ذبح کر سکتا ہے مطلب اس کا ذبیحہ حلال ہو گا یانہیں؟
(سائل حبیب الرحمن چکوال)
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ

الجـــــوابــــــــــــ” بعون الملک الوھّاب

فاسق قربانی کا جانور ذبح کرسکتا ہے اور اس کا ذبیحہ بھی حلال ہے کھانے میں کوئ حرج نہیں ہے-
امام اہلسنت مجدد دین و ملت الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اسی طرح کے ایک سوال کے جواب میں
تحریر فرماتے ہیں، کہ دین سماوی شرط ہے اعمال شرط نہیں، فاسق ہے مستحق عذاب جہنم ہے، مگر اس کے ہاتھ کا ذبیحہ درست ہے-
(فتاویٰ رضویہ جلد ۲۰، صفحہ۲۵۳- رضا فاؤنڈیشن لاہور)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم ﷺ

کتبــــہ :ابورضامحمد عمران عطاری عفی عنہ

Leave a Reply