ایصال ثواب کا کھانا کون لوگ کھا سکتے ہیں مفتی محموداخترالقادری ممبئ

ایصال ثواب کا کھانا کون لوگ کھا سکتے ہیں مفتی محموداخترالقادری ممبئ

کیافرماتے ہیں علمائے دین مسائل ذیل میں (۱) کہ عام میت کے ایصال ثواب کے لئے میت کے گھر پر اس کے گھر والوں نے تیجہ دسواں ، بیسواں،تیسواں،چالسواںکوغریبوں کے کھانے کا انتظام کیا تو اس کھانے کو میت کے گھر والے اور اس کے رشتہ دار بھی کھاسکتے ہیں یا نہیں ؟(۲) کسی بزرگ کے نام کھانے کا ایصال ثواب کیا گیا تو اس کھانے کو امیر و غریب سبھی کھا سکتے ہیں یا نہیں ؟ (۳) نیاز اور فاتحہ میں کچھ فرق ہے یا دونوں ایک ہیں ؟مع حوالۂ کتب جواب مرحمت فرمائیں ۔

المستفتی : محمدفاروق مشاہدی وڈالا گیٹ نمبر ۶۰ممبئی ۔


جواب :

       اہل میت کی طرف سے اگریہ کھانابطورِ دعوت ہوتو جائز نہیں فتح القدیر میں ہے ـ’’ یکرہ اتخاذ الضیافۃ من اھل المیت لانہ شرع فی السرور لا فی الشرور وھی بدعۃ مستقبحۃ‘‘ یعنی اہل میت کی طرف سے کھانے کی ضیافت تیار کرنی منع ہے کہ شرع نے ضیافت خوشی میں رکھی ہے نہ کہ غمی میں اور یہ بدعتِ شنیعہ ہے اور اگر عامۂ مسلمین کے ایصال ثواب کے لئے کھانے وغیرہ کا اہتمام کیا ہے تو اسے مسلمان فقراء کھاسکتے ہیں وہی اس کے زیادہ حقدار ہیں اور اغنیاء کو نہیں کھاناچاہئے ۔اہل برادری یا رشتہ داروں میں جو فقیر و محتاج ہوں انہیں بھی کھلائیں بلکہ ان کو کھلانازیادہ بہتر ہے ۔

       اعلٰحضرت امام اہلسنت سیدنا امام احمد رضا قدس سرہ فرماتے ہیں ’’ طعام تین قسم ہے ایک وہ کہ عوام ایام موت میں بطور دعوت کرتے ہیں یہ ناجائز وممنوع ہے’’ لان الدعوۃ اذ شرعت فی السرور لا فی الشرور کما فی فتح القدیر وغیرہ من کتب الصدور‘‘ اغنیا ء کو اس کا کھانا جائز نہیں دوسرے وہ طعام کہ اپنے اموات کو ایصال ثواب کے لئے بہ نیت تصدق کیا جاتا ہے فقراء اس کے لئے احق ہیں اغنیا ء کو نہ چاہئے تیسرے وہ طعام کہ نذر ارواح طیبہ حضرات انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والتسلیم کیا جاتا ہے ،اور فقراء و اغنیا ء کو بطور تبرک دیا جاتا ہے یہ سب کو بلاتکلف روا ہے اور وہ ضرور باعث برکت ہے ،برکت والوں کی طرف جو چیز نسبت کی جاتی ہے اسمیں برکت آجاتی ہے ،مسلمان اس کھانے کی تعظیم کرتے ہیںاور وہ اس میں مصیب ہیں ( فتاویٰ رضویہ ج ۴ص ۲۱۴) لہذا عام مسلمان میت کے لئے جس کھانے پر فاتحہ دیا گیا ہے اسے مسلمان فقراء کو کھلائیں اگر چہ وہ رشتہ دار ہوں ،مالداروں کو وہ کھانا نہیں کھانا چاہئے ۔واللہ تعالیٰ اعلم

(۲) جو کھانا کسی بزرگ کے ایصال ِ ثواب کے لئے تیار کیا گیا اسے فقراء و مالدار سبھی کھاسکتے ہیں کہ وہ تبرک ہے جیساکہ پہلے سوال کے جواب میں فتاویٰ رضویہ سے منقول ہوا ، واللہ تعالیٰ اعلم۔

(۳) نیاز و فاتحہ کا معنیٰ تقریبا ایک ہی ہے بسا اوقات نیاز، بزرگان دین ومحبوبان خدا کی بارگاہوں میں جو نذر کرتے ہیں صر ف اسے کہتے ہیں۔

واللہ تعالیٰ اعلم ۔


عام مسلمان اور اولیاے کرام کے ایصال ثواب کے کھانے وشیرینی کا حکم

fatiha ka saboot | fatiha ka saboot quran aur hadees se

Leave a Reply