ایکو والے مائک سے اذان دینا کیسا ہے؟

ایکو والے مائک سے اذان دینا کیسا ہے؟

کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ جو مائک ایکو (echo) والے چل رہے ہیں تو ایکو (echo) کے ساتھ اذان پڑھنا کیسا ہے اس لیے کہ ایکو (echo) میں ایک لفظ کئی بار نکتا ہے مثلاً اذان دینے میں جب اکبر کہتا ہے تو اکبر کے بعد کئی مرتبہ بر، بر نکلتا ہے آیا یہ ازروئے شرع کیسا ہے قرآن حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں؟
المستفتی:محمد شعیب رضا مرادآبادی

بسم ﷲ الرحمٰن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب

اس طرح کے ایکو (echo) والے مائک جن سے حروف و حرکات یا کلمات کی کمی زیادتی ہوتی ہے سے اذان کا دینا مکروہ ہے مؤذن کو چاہیے کہ اذان کے وقت ایکو(echo) بند کردیا کرے پھر اذان کہے ورنہ زیادتی لفظ کے سبب اذان مکروہ ہوگی. کما فی البحر الرائق”والزیادۃ فی الاذان مکروھۃ” اھ(ج١ص٤٥٤،کتاب الصلاۃ، باب الاذان)
طحطاوی علی مراقی الفلاح میں ہے”وھو التطریب ای التغنی بہ بحیث یؤدی الی تغییر کلمات اذان وکیفیاتھا بالحرکات والسکنات ونقص بعض حروفھا او زیادۃ فیھا فلایحل فیہ ولا فی قرأۃ القراٰن” اھ (ص١٩٨،کتاب الصلاۃ، باب الاذان)
فتاویٰ قاضیخان میں ہے”لابأس بالتطریب فی الاذان من غیر ان یتغیر فإن تغیر بلحن او مد او مااشبہ ذلک کرہ”اھ ملخصا(ج١ص٧٦، کتاب الصلاۃ، باب الاذان) وﷲ تعالیٰ اعلم بالصواب

اسے بھی پڑھیں

جس نے اذان دی ہو اس کے علاوہ دوسرا اقامت کہہ سکتا ہے؟

کتبہ:محمد ارشد حسین الفیضی
١/شوال المکرم ١٤٤٤ھ

Leave a Reply