دلہن کی رخصتی کے وقت سر پہ قرآن مجید رکھنا جائز ہے ؟

دلہن کی رخصتی کے وقت سر پہ قرآن مجید رکھنا جائز ہے ؟

السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین ‌مسئلہ ذیل کے تعلق سے کہ لڑکی کی رخصتی کے وقت سر پر قرآن مجید رکھتے ہیں یہ رکھنا درست ہے یا نہیں ؟
سائل اختر اشرفی کٹیہار
وعلیکم السلام و رحمۃاللہ تعالیٰ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوھاب

رخصتی کے وقت دلہن کے سر پر حصول برکت کے لئے قرآن مجید رکھتے ہیں یہ جائز ہے ۔ جیسا کہ خیرو برکت کی نیت سے گھر میں قرآن پاک رکھنا جائز ہے اگرچہ تلاوت نہ کرے بلکہ امید ثواب ہے۔

فتاوی عالمگیری میں ہے:”رجل امسك المصحف في بيته ولايقرا قالوا ان نوي به الخير والبركة لاياثم بل يرجي له الثواب كذا في فتاوي قاضي خان ” اه‍(ج٥ ص٣٩٨ كتاب الكراهية ، باب آداب المساجد والقبلة والمصحف، مطبوعہ دار الکتب العلمیۃ بیروت لبنان)

ہاں قرآن پاک کے ادب واحترام کاخاص خیال رکھا جائے ایسا نہ ہو کہ کوئی بے وضو ہی قرآن پاک پکڑلے نہ یہ کہ گانا بجانا ، آتش بازی وغیرہ ہو کہ یہ ہرگز درست نہیں کہ ایک طرف قرآن کریم سے برکت لی جارہی ہو اور دوسری جانب قرآن کریم کے احکامات کی ہی نافرمانی کی جارہی ہو یوں تو قرآن کریم پاس نہ ہو تو بھی ان گناہوں سے بچنا ضروری ہے مگر قرآن کریم کی موجودگی میں اسکی عظمت واہمیت کے پیش نظر خاص طور پر گناہوں سے بچنا ضروری ہے۔

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب۔
کتبہ : گدائے حضور رئیس ملت محمد صدام حسین برکاتی فیضی میرانی
خادم میرانی دار الافتاء جامعہ فیضان اشرف رئیس العلوم اشرف نگر کھمبات شریف گجرات انڈیا

Leave a Reply