بے وضو نماز/جنازہ/سجدہ تلاوت اور قرآن پاک چھونا حرام و گناہ

بے وضو نماز/جنازہ/سجدہ تلاوت اور قرآن پاک چھونا حرام و گناہ از شان محمد المصباحی القادری

السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبركاته

عنوان : بے وضو نماز جنازہ ادا کرنا ، قرآ ن پڑھنا ، چھونا جائز ہے یا نہیں ؟ بینوا توجروا۔

المستفتی:حنین خان قادری

وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ

الجواب۔

بغیر وضو نماز جنازہ ادا نہیں کر سکتے البتہ وقت کم ہو اور یہ خوف ہو کہ وضو کرے تو نماز چھوٹ جاے گی تو اس صورت میں تیمم کر سکتا ہے جبکہ یہ میت کا ولی نہ ہو اور اگر ولی ہو تو تیمم جائز نہیں بلکہ وضو کرنا ضروری ہے۔

نورالایضاح میں ہے "الوﺿﻮء ﻋﻠﻰ ﺛﻼﺛﺔ ﺃﻗﺴﺎﻡ اﻷﻭﻝ ﻓﺮﺽ ﻋﻠﻰ اﻟﻤﺤﺪﺙ ﻟﻠﺼﻼﺓ ﻭﻟﻮ ﻛﺎﻧﺖ ﻧﻔﻼ ﻭﻟﺼﻼﺓ اﻟﺠﻨﺎﺯﺓ(لانھا صلاۃ وان لم تکن کاملۃ) و ﺳﺠﺪﺓ اﻟﺘﻼﻭﺓ ﻭﻟﻤﺲ اﻟﻘﺮﺁﻥ ﻭﻟﻮ ﺁﻳﺔ”

(ج١،ص٢٤، ش)

بہار شریعت میں ہے "اگر وُضو نہ ہو تو نماز اور سجدۂ تلاوت اور نمازِجنازہ اور قرآنِ عظیم چُھونے کے لیے وُضو کرنا فرض ہے”(ح٢، ص٣٠٤)

ہدایہ میں ہے”وﻳﺘﻴﻤﻢ اﻟﺼﺤﻴﺢ ﻓﻲ اﻟﻤﺼﺮﺇﺫا ﺣﻀﺮﺕ ﺟﻨﺎﺯﺓ ﻭاﻟﻮﻟﻲ ﻏﻴﺮﻩ ﻓﺨﺎﻑ ﺇﻥ اﺷﺘﻐﻞ ﺑﺎﻟﻄﻬﺎﺭﺓ ﺃﻥ ﺗﻔﻮﺗﻪ اﻟﺼﻼﺓ ﻷﻧﻬﺎ ﻻ ﺗﻘﻀﻰ ﻓﻴﺘﺤﻘﻖ اﻟﻌﺠﺰ”

(بنایہ،ج1،ص557)۔

واللہ تعالی اعلم

شان محمد المصباحی القادری

٢٧اکتوبر٢٠٢٠

Leave a Reply