بغیر اذان کے جماعت قائم کرنا کیسا ہے

بغیر اذان کے جماعت اولی مکروہ و خلاف سنت ہے

السلام علیکم ورحمتہ اللہ و برکاتہ

علماے کرام و مفتیان عظام کی بارگاہ ناز میں یہ عریضہ ہے کہ جس مسجد میں اذان نہ ہو دوسری مسجد کی اذان سن کر اس مسجد میں نماز پڑھے تو نماز ہو جائے گی؟؟

جس مسجد میں اذان نہ ہو دوسری مسجد کی اذان سے جماعت قائم کرے تو اس جماعت کا کیا حکم ہے؟؟؟

سائل: الطاف یو پی

وعلیکم السلام ورحمۃاللہ و برکاتہ

الجوابـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

١)  نماز ہو جاے گی مگر ترک جماعت کے سبب گناہ گار ہوگا جبکہ بلا جماعت پڑھے اور اگر بغیر اذان جماعت سے ادا کی تو نماز بلا کراہت جائز جبکہ یہی جماعت اولی نہ ہو لیکن اگر یہی جماعت اولی ہے تو جماعت مکروہ و خلاف سنت ہے۔

٢ ) وہ جماعت مکروہ و خلاف سنت ہے۔

فتاوی رضویہ میں ہے "بلااذان جماعتِ اولٰی مکروہ وخلافِ سنّت ہے ہاں وقت ایسا تنگ ہوگیا ہو کہ اذان کی گنجائش نہ ہو تو مجبورانہ خود ہی چھوڑی جائے گی”

(ج٥، ص٤٢١)۔

واللہ تعالیٰ اعلم

مفتی شان محمد المصباحی القادری

کتبــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

١٤ اگست ٢٠٢١

Leave a Reply