اولیاے کرام کی مزار پر چادر چڑھانا کیسا ہے

اولیاے کرام کی مزار پر چادر چڑھانا کیسا ہے  ؟

سوال (١)عرس کرنا، ( ٢) اولیاے کرام کی مزار پر چادر چڑھانا (٣)اور ان کی قبروں پر چڑھے ہوے پھول اٹھانا کیسا ہے؟

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب :

(١)عرس کرنا جائز بلکہ مستحسن ہے اس کا ثبوت حدیث پاک سے ہے ۔ تفسیر درمنثور میں ہے:

عن انس بن مالک قال ان رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کان یاتی احدا کل عام فاذا بلغ الشعب سلم علی قبور الشھداء فقال سلام علیکم بما صبرتم فنعم عقبی الدار” اھ

(تفسیر در منثور فی تفسیر الماثور: ج: 4، ص: 58)

مصنف عبدالرزاق میں ہے :

عن محمد بن ابراھیم التیمی قال کان النبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم یاتی قبور الشھداء عند راس الحول فیقول سلام عليكم بما صبر فنعم عقبی الدار، قال: وکان ابوبکر وعمر وعثمان (رضی اللہ عنھم) یفعلون ذلک ” اھ

(مصنف عبدالرزاق : 3، ص: 573/ تفسیر قرطبی : ج: 9، ص: 312) واللہ تعالٰی اعلم

(٢) مزارات اولیا پر چادر چڑھانا جائز ہے مگر ایک سے زائد نہیں ۔ روح البیان میں "إِنَّمَا يَعْمُرُ مَسٰجِدَ اللَّهِ مَنْ آمَنَ بِاللَّہ ” کے تحت ہے :

فبناء القباب علی قبور العلماء والاولیاء والصلحاء ووضع الستور والعمائم والثیاب علی قبورھم امر جائز اذا کان القصد بذلک التعظيم فی اعین العامۃ حتی لا یحتقروا صاحب ھذا القبر” اھ

(روح البیان : ج: 3، ص: 400، سورہ : توبۃ، آیت: 18 ، پ: 10)

ردالمحتار میں ہے :

"قال فی فتاوی الحجۃ وتکرہ الستور علی قبور ولکن نقول الآن اذا قصد بہ التعظیم فی عیون العامۃ حتی لا یحتقروا صاحب القبر ولجلب الخشوع والادب للغٰفلین الزائرین فھو جائز لان الاعمال بالنیات ” اھ

(الردالمحتار : ج: 9، ص: 522، کتاب : الحظر والاباحۃ، باب : اللبس) واللہ تعالٰی اعلم

(٣)اولیاے کرام کی قبروں پر چڑھے ہوے پھولوں کو نہ اٹھانا چاہیے کیوں کہ پھول وغیرہ سے اہل قبر کو سکون ملتا ہے اور وہ جب تک تر رہتے ہیں تسبیح وتہلیل کرتے رہتے ہیں ہاں سوکھنے کے بعد اٹھانے میں حرج نہیں ۔ ردالمحتار میں ہے :

ویکرہ ایضا قطع النبات الرطب والحشیش من المقبرۃ دون الیابس کما فی البحر والدرر وشرح المنیۃ وعللہ فی الامداد بانہ مادام رطبا یسبح اللہ فیونس المیت وتنزل بذکرہ الرحمۃ .ونحوہ فی الخانیۃ ” اھ

(الردالمحتار مع الدرالمختار: ج: 3، ص: 184، کتاب : الصلاة، باب الجنائز ، مطلب فی وضع الجرید ونحوہ ) واللہ تعالٰی اعلم

مفتی عبدالقادر المصباحی الجامعی

کتبــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

مقام مہیپت گنج، ضلع گونڈہ، یو پی، انڈیا

٢٦ربیع الاوّل ١٤٤٣ھ

Leave a Reply