التحیات سے پہلے بسم اللہ پڑھنا مکروہ تحریمی ہے

التحیات سے پہلے بسم اللہ پڑھنا مکروہ تحریمی ہے

الســـلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام اتحیات میں بسم الله پڑھنا کیسا ہے نام محمد افضل قریشی پتا چھتیس گڑھ

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوہاب

التحیات کے شروع میں بسم اللہ پڑھنا مکروہ تحریمی ہے ۔قعدہ میں بیٹھتے ہی تشہد پڑھنا واجب ہے۔ اگر تشہد شروع کر نے سے پہلے بسم اللہ پڑھ لیا تو ۔تاخیر واجب کی وجہ سے سجدہ سہو کرنا واجب ہوگا ۔کہ یہ آیت قرآنی ہے جو قیام کے سوا کسی اور رکن میں پڑھنا جائز نہیں ۔ جیسا کہ امام اہلسنت حضور اعلیٰ حضرت رضی اللہ تعالیٰ عنہ تحریر فرماتے ہیں کہ۔ قیام کے سوا رکوع و سجود و قعود کسی جگہ بسم اللہ پڑھنا جائز نہیں کہ وہ آیت قرآنی ہے اور نماز میں قیام کے سوا اور جگہ کوئ آیت پڑھنی ممنوع ہے ,اھ
(فتاویٰ رضویہ۔ج ۔6 ,ص۔350 رضا فاؤنڈیشن )
(فتاویٰ مرکز تربیت افتاء۔ج 1 ص 181)
واللہ اعلم بالصواب

کتبہ :محمد ریحان رضا رضوی
فرحاباڑی ٹیڑھاگاچھ وایہ بہادر گنج
ضلع کشن گنج بہار انڈیا

Leave a Reply