عصر کے بعد قضا پرھنا کیسا ہے ؟ مفتی محمد صدام حسین برکاتی فیضی۔

عصر کے بعد قضا پرھنا کیسا ہے ؟

مفتی محمد صدام حسین برکاتی فیضی۔

نماز عصر کے بعد قضا نماز پڑھ سکتے ہیں یا نہیں اور کب تک پڑھ سکتے ہیں ؟
سائل عبداللہ یوپی۔

الجواب بعون الملک الوھاب

پڑھ سکتے ہیں جب تک وقت کراہت نہ آجائے اور وہ غروب آفتاب سے بیس منٹ پہلے سے غروب آفتاب تک ہے۔ ہاں اس دن کی عصر نہ پڑھی ہو اور وقت کراہت آگیا تو اب پڑھے لیکن بلاعذر شرعی اتنی تاخیر حرام ہے۔
بہار شریعت میں ہے:
"قضا کے لئے کوئی وقت معین نہیں عمر میں جب پڑھےگا  برئ الذمہ ہوجائےگا مگر طلوع وغروب اور زوال کے وقت کہ اِن وقتوں میں نماز جائز نہیں” اھ(حصہ چہارم ، ص٧٠٢، قضا نماز کا بیان، مکتبۃ المدینہ کراچی)
اسی میں ہے:
"اس روز کی عصر کی نماز نہیں پڑھی تھی ،تو اگرچہ آفتاب ڈوبتا ہو ، پڑھ لے مگر اتنی تاخیر کرنا حرام ہے” اھ (بہار شریعت ، حصہ ٣، ص٤٥٤، نماز کے وقتوں کا بیان ، مکتبۃ المدینہ کراچی)
فتاوی رضویہ میں ہے:
"غروب کو بیس منٹ رہیں وقت کراہت آجائے گا، اور آج کی عصر کے سوا ہر نماز منع ہوجائے گی” اھ (ج٥، ص١٣٩، کتاب الصلاۃ ، باب الاوقات ، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور) واللہ تعالیٰ ورسولہ ﷺ اعلم بالصواب

کتبہ: مفتی محمد صدام حسین برکاتی فیضی۔

Leave a Reply

%d