کون سی زیورات عورتیں پہن سکتی ہیں ؟
سوال : کن چیزوں کے زیورات عورتوں کو جائز اور مردوں کو حرام ہیں ۔ قرآن و سنت سے مطلع کریں؟
الجوابـــــــــــــــــــــــــــــ
زیورات مردوں کے لیے مطلقا حرام ہیں خواہ سونے ،چاندی کے ہوں یا کسی اور دھات یا کانچ کے ، زیور سے مقصود صرف زینت وآرائش ہوتا ہے اور
زینت و آرائش صرف عورتوں کو زیب دیتی ہے نہ کہ مردوں کو، اور عورتوں کو بھی دھات سے بنی اشیاء میں سونے چاندی کے زیورات جائز ہیں، اور
سونے چاندی کے سوا ناجائز و گناہ ہیں ۔
ہاں مردوں کے لئے چاندی کی ایک انگوٹھی جو ایک مثال یعنی ساڑھے چار ماشہ سے کم وزن رکھتی ہو بلفظ دیگر وہ ساڑھے چار گرام تک ہو یا اس
سے کم اس کی اجازت ہے ۔ حدیث پاک میں ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم باہر تشریف لائے اور آپ کے ایک ہاتھ میں ریشم اور دوسرے ہاتھ میں
سونا تھا ۔ آپ نے ارشاد فرمایا کہ میری امت کے مردوں پر یہ دونوں چیزیں حرام ہیں ۔
حضرت بریدہ اسلمی سے روایت ہے کہ ایک صحابی رسول پیتل کی انگوٹھی پہن کر بارگاہ رسول میں حاضر ہوئے سرکار نے دیکھا تو ارشاد فرمایا کہ
تم سے بت کی بو آ رہی ہے انہوں نے انگوٹھی پھینک دی، پھر لوہے کی انگوٹھی پہن کر آئے تو آپ نے فرمایا کہ کیا بات ہے کہ تم جہنمیوں کا زیور
پہنے ہوئے ہو اسے بھی پھیکا اور عرض کی یا رسول اللہ کس چیز کے انگوٹھی بناؤں . فرمایا چاندی کی بناؤ اور ایک مثال (ساڑھے چار ماشہ) پورا نہ
کرو.
اس سے ہمارے علماء نے مسئلہ نکالا کہ جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم عورتوں کے لیے ریشم اور سونے کو حلال فرما رہے ہیں اور چاندی کو بھی
جائز فرما رہے ہیں لیکن دھات میں پیتل اور لوہے سے منع فرما رہے ہیں تو پتا چلا کہ زیورات میں سونا اور چاندی عورتوں کے لیے حلال ہے مگر
دوسری دھات کے زیورات حرام ہیں اور مردوں کے لئے سونا اور چاندی دونوں حرام ہیں لیکن چاندی کی ایک انگوٹھی جو ساڑھے چار گرام کی ہو مباح ہے ۔
واضح ہو کہ اس وزن میں انگوٹھی کا نگ شامل نہیں، جاندی ساڑھے چار گرام تک مباح ہے اور ایک انگوٹھی میں نگ بھی ایک ہی رہنا چاہیے اس
سے زیادہ کی اجازت نہیں ۔
واللہ تعالی اعلم
کتبـــــــــــہ : مفتی نظام الدین رضوی جامعہ اشرفیہ مبارکپور