لڑکے کے عقیقے میں الگ الگ گاؤں میں بکرا ذبح کرنا کیسا ہے کیا اس سے عقیقہ ہوگا یا نہیں؟

لڑکے کے عقیقے میں الگ الگ گاؤں میں بکرا ذبح کرنا کیسا ہے کیا اس سے عقیقہ ہوگا یا نہیں؟

کیا فرماتے ہیں علماۓ دین مسئلہ ذیل میں کہ ایک شخص اپنے بیٹے کے عقیقے میں دوبکرے ذبح کرنا چاھتا ہے مگر وہ چاہتا ہے کہ ایک دن ایک بکرا ذبح کرے دو چند ایام کے بعد دوسرا ایک ذبح کرے تو کیا اس طرح دو الگ الگ دنوں میں ایک ہی بچے کا عقیقہ ہوسکتا ہے نیز وہ چاھتا ہے کہ ایک بکرا گاؤں میں ذبح کرے اور سنت کے مطابق اس کا گوشت استعمال کرے اور دوسرا بکرا دوسرے گاؤں یا شہر میں ذبح کرے تو کیا اس کی اجازت ہے ایک بچے کا دو جگہوں پر عقیقہ ہو سکتا ہے؟۔

بینو توجروا مستفتی مختار احمد قادری ۔

الجواب بعون الملک الوھاب

صورت مسٔولہ میں لڑکے کے دو بکرے کا الگ الگ جگہ عقیقہ کرنے سے عقیقہ ہو جاۓ گا عقیقہ کرنا ایک مستحب عمل ہے جب مستحب امر ہے حسب استطاعت ایک بکرا بھی جائز ہے ایک بکرا کرنے سے بھی عقیقہ ہوجاۓ گا جب ایک سے ہوجاۓ گا تو دو جو الگ جگہ ہوں اس سے تو بدرجہ اولی عقیقہ ہوجاۓ گا
اعلی حضرت علیہ الرحمہ فرماتے ہیں
عقیقہ ساتویں دن افضل ہے نہ ہوسکے تو چودھویں ورنہ اکیسویں ورنہ زندگی بھر میں جب کبھی ہو وقت دن کا ہو، رات کو ذبح کرنا مکروہ ہے (لڑکی میں )کم سے کم ایک تو ہے ہی اور پسر کے لۓ دو افضل ہیں استطاعت نہ ہو تو ایک ہی کافی ہے

(فتاوی رضویہ حصہ ہشتم قدیم ص٥٤١)

مرقاة المفاتيح میں ہے:

وذهب جماعة إلى أنه يذبح عن الغلام بشاتين، وعن الجارية بشاة. قلت: أما نفي العقيقة عن الجارية فغير مستفاد من الأحاديث، وأما الغلام فيحتمل أن يكون أقل الندب في حقه عقيقة واحدة وكماله ثنتان،
والحديث يحتمل أنه لبيان الجواز في الاكتفاء بالأقل،
أو دلالة على أنه لايلزم من ذبح الشاتين أن يكون في يوم السابع،
فيمكن أنه ذبح عنه في يوم الولادة كبشاً وفي السابع كبشاً، وبه يحصل الجمع بين الروايات”۔

مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح (7/ 2689)

بہار شریعت میں ہے کہ لڑکے کے عقیقہ میں دوسرے اور لڑکی میں ایک بکری ذبح کی جاۓ یعنی لڑکے میں نر جانور اور لڑکی میں مادہ مناسب ہے اور لڑکے کے عقیقے میں بکریاں اور لڑکی میں بکرا کیا جب بھی حرج نہیں ہے

(بہار شریعت جلد سوم ص٣٥٧)

واللہ اعلم باالصواب
کتبہ:محمد سلمان رضا واحدی امجدی ۔محلہ الھی نگر سندیلہ ہردوئی.

صح الجواب ۔خلیفہ حضور تاج الشریعہ ومحدث کبیر حضرت علامہ مفتی ابو الحسن صاحب قبلہ مصباحی
صدر شعبہ افتاء جامعہ امجدیہ رضویہ گھوسی مؤ

Leave a Reply