ایک وضو سے کئی نماز پڑھنا کیسا ہے ؟ از مفتی محمد رضا مرکزی

ایک وضو سے کئی نماز پڑھنا کیسا ہے ؟

سوال: یہ ہے کہ کیا ایک وضو سے دوسرے تیسرے وقت کی نماز ادا کرسکتے ہیں یا نہیں ؟ حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی ۔
سائل : محمد حسان رضا مرکزی دہلی

الجواب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

ہر نماز کے لئے نیا وضو کرنا افضل ہے ۔ البتہ باوضو شخص ایک ہی وضو سے کئی نمازیں ادا کر سکتا ہے ۔ احادیثِ مبارکہ سے اس کا ثبوت ملتا ہے ۔

حدیث مبارکہ میں ہے کہ حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ” أَنَّ النَّبِيَّ صلی الله علیه وآله وسلم صَلَّی الصَّلَوَاتِ یَوْمَ الْفَتْحِ بِوُضُوءٍ وَاحِدٍ وَمَسَحَ عَلَی خُفَّیْهِ ۔ فَقَالَ لَهُ عُمَرُ لَقَدْ صَنَعْتَ الْیَوْمَ شَیْئًا لَمْ تَکُنْ تَصْنَعُہُ ۔ قَالَ عَمْدًا صَنَعْتُه یَا عُمَرُ ” اھ

یعنی حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فتح مکہ کے دن ایک وضوء سے تمام نمازیں ادا فرمائیں اور موزوں پر مسح کیا ۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا: یا رسول ﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ! آج آپ نے وہ کام کیا ہے جو اس سے پہلے نہیں کیا تھا ! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : اے عمر ! میں نے یہ کام جان بوجھ کر کیا ہے  ۔” اھ

( صحیح مسلم ج 1 ص 232 ، رقم : 277 : کتاب الطهارة، باب جواز الصلوات کلها بوضوء واحد ، دار احیاء التراث العربی )

اور حضرت ابو اسد بن عامر رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے وضو کے متعلق دریافت کیا تو آپ رضی اللہ

عنہ نے فرمایا کہ ” کَانَ النَّبِيُّ صلی الله علیه وآله وسلم یَتَوَضَّأُ لِکُلِّ صَلَاةٍ وَکُنَّا نُصَلِّي الصَّلَوَاتِ بِوُضُوءٍ وَاحِدٍ ” اھ یعنی حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ

وسلم ہر نماز کے لئے تازہ وضو فرمایا کرتے تھے اور ہم ایک ہی وضو سے کئی نمازیں پڑھ لیا کرتے تھے ” اھ

( سنن أبی داؤد ج 1 ص 44 ، رقم : 171 ، دار الفکر بیروت )

مذکورہ بالا احادیث کی شرح کرتے ہوئے امام یحییٰ بن شرف نووی فرماتے ہیں کہ ” جب تک انسان بے وضو نہ ہو وہ متعدد فرض اور نفل نمازیں ایک وضو کے ساتھ پڑھ سکتا ہے ۔ ” اھ ( نووی شرح صحيح مسلم ج 2 ص 177 / 178 )

مذکورہ بالا احادیث مبارکہ سے معلوم ہوا کہ ایک وضو سے کئی نمازیں ادا کی جا سکتی ہیں ۔ لیکن یہ خیال رکھے کہ جب تک بآسانی وضو قائم رہے تو اسی وضو سے نماز ادا کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے ۔ مگر جب تنگی محسوس کرے تو نیا وضو کرنا بہتر واحسن عمل ہے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالی علیہ وسلم

کتبـــــــــہ : مفتی محمدرضا مرکزی
خادم التدریس والافتا
الجامعۃ القادریہ نجم العلوم مالیگاؤں

Leave a Reply