ایک آنکھ نہ ہو تو ایسے عالم دین کے پیچھے نماز پڑھنا کیساہے؟
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام کہ زید کی ایک آنکھ نہیں ہے اور وہ عالم دین ہے کیا اس کے پیچھے نماز پڑھنا درست ہے اگر ہاں تو حوالہ سے مزین فرمائیں اور اگر کراہت ہے تو اسکی مکمل وضاحت کریں عین نوازش ہوگی
المستفتی: محمد عبد الجلیل اشرفی دیناجپوری
الجـــــوابـــــــــــــــ بعون الملک الوہاب
یک چشم عالم اگر سنی صحیح العقیدہ ، صحیح القرأت ، واقف مسائل طہارت و نماز اور پابند شرع ہے تو اسکے پیچھے نماز پڑھنا جائز و درست ہے ۔
حضور فقیہ الملت والدین حضرت مفتی جلال الدین امجدی صاحب قبلہ رحمہ اللہ تعالیٰ اسی طرح سوال کے جواب میں ارشاد فرماتے ہیں
” یک چشم اگر سنی صحیح العقیدہ ، صحیح القرأت ، مسائل نماز سے واقف اور پابند شرع ہے تو اس کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے ” اھ
( فتاوی فیض الرسول ج:1/ص:316/ شبیر برادرز اردو بازار لاہور پاکستان)
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبــــــــــــہ :حضرت مفتی اسرار احمد نوری بریلوی صاحب قبلہ،
22۔۔۔ذوالقعدہ۔۔۔1444ھ