کسی رکعت کا ایک سجدہ چھوٹ جائے تو کب کیا جائے ؟
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ
کیافرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ نماز میں اگر کوئی بجائے دو کہ بھول کر ایک سجدہ کرے تو دوسرا کب کرے؟
جس رکن میں یاد آۓ اسے چھوڑ کر فورا یا نماز کے آخر میں؟
المستفتی عین الحق قادری اسماعیلی بنارس*
وعلیکم السلام.ورحمۃ اللہ وبرکاتہ*
الجواب
اگر کسی رکعت کا ایک سجدہ رہ جائے تو جب یاد آئے کرلے اگرچہ سلام پھیرنے کے بعد یاد آئے بشرطیکہ کوئی کام منافئ نماز نہ کیا ہو اور سجدہ سہو کرکے نماز مکمل کرلے اور یہاں یہ بات یاد رکھے کہ اگر سلام پھیرنے کے بعد یاد آیا تو پہلے چھوٹا ہوا سجدہ کرے پھر تشہد پڑھے پھر سجدہ سہو کرے اور پھر تشہد وغیرہ پڑھکر نماز مکمل کرلے –
در مختار میں ہے
حتی لو نسی سجدۃ من الأولی قضاھا ولو بعد السلام قبل الکلام لکنہ یتشھد ثم یسجد للسھو ثم یتشھد لأنہ یبطل بالعود الی الصلبیۃ والتلاویۃ ” اھ
( ج:2/ص:156/ کتاب الصلاۃ / باب صفۃ الصلاۃ / دار عالم الکتب)
اور بہار شریعت میں ہے
” ایک سجدہ کسی رکعت کا بھول گیا تو جب یاد آئے کرلے اگرچہ سلام کے بعد بشرطیکہ کوئی فعل منافی نہ صادر ہوا ہو اور سجدہ سہو کرے ” اھ
( ح:3/ص:520/ نماز پڑھنے کا طریقہ /مجلس المدینۃ العلمیۃ دعوت اسلامی)*
واللہ تعالیٰ اعلم
کتبـــــــہ:حضرت علامہ مفتی محمد اسرار احمد نوری بریلوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی خادم التدریس والافتاء مدرسہ عربیہ اہل سنت فیض العلوم کالا ڈھونگی ضلع نینی تال اتراکھنڈ*۱۳ رجب المرجب ۱۴۴۳ھ بروز منگل